چھیڑنے کا تو مزہ جب ہے کہو اور سنو

چھیڑنے کا تو مزہ جب ہے کہو اور سنو

بات میں تم تو خفا ہو گئے لو اور سنو

تم کہو گے جسے کچھ کیوں نہ کہے گا تم کو

چھوڑ دے گا وہ بھلا دیکھیے تو اور سنو

یہ بھی انصاف ہے کچھ سوچو تو اپنے دل میں

تم تو سو کہہ لو مری کچھ نہ سنو اور سنو

اب تو کچھ اتنے خفا ہو کہ کہو ہو مجھ سے

ہے قسم تم کو مرا نام نہ لو اور سنو

عرض احوال مرا سن کے جھڑک کر بولے

جاؤ، رے واؤ زبر رو ہو، چلو اور سنو

چل کے دو ایک قدم دیکھتے پھر ہو یوں کو

گالیاں سن تو چکے چاہتے ہو اور سنو

آپ ہی آپ مجھے چھیڑو رکو پھر آپھی

آپ ہی بات میں پھر روٹھ رہو اور سنو

آفریں ایں نہ یہی چاہیئے شاباش تمہیں

دیکھ روتا مجھے یوں ہنسنے لگو اور سنو

بات میری جو نہیں سنتے اکیلے مل کے

ایسے ہے ڈھب سے سناؤں کہ سنو اور سنو

شکوہ مند آپ سے انشاؔ ہو سو اس کا کیا دخل

تم نہ مانو تو کہیں چپکے چھپو اور سنو

(995) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ChheDne Ka To Maza Jab Hai Kaho Aur Suno In Urdu By Famous Poet Insha Allah Khan 'Insha'. ChheDne Ka To Maza Jab Hai Kaho Aur Suno is written by Insha Allah Khan 'Insha'. Enjoy reading ChheDne Ka To Maza Jab Hai Kaho Aur Suno Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Insha Allah Khan 'Insha'. Free Dowlonad ChheDne Ka To Maza Jab Hai Kaho Aur Suno by Insha Allah Khan 'Insha' in PDF.