زمیں سے اٹھی ہے یا چرخ پر سے اتری ہے

زمیں سے اٹھی ہے یا چرخ پر سے اتری ہے

یہ آگ عشق کی یا رب کدھر سے اتری ہے

اترتی نجد میں کب تھی سواریٔ لیلیٰ

ٹک آہ قیس کے جذب اثر سے اتری ہے

نہیں نسیم بہاری یہ ہے پری کوئی

اڑن کھٹولے کو ٹھہرا جو فر سے اتری ہے

نہ جان اس کو شب مہ یہ چاندنی خانم

کمند نور پہ اوج قمر سے اتری ہے

چلو نہ دیکھیں تو کہتے ہیں دشت وحشت میں

جنوں کی فوج بڑے کر و فر سے اتری ہے

نہیں یہ عشق تجلی ہے حق تعالی کی

جو راہ زینۂ بام نظر سے اتری ہے

لباس آہ میں لکھنے کے واسطے انشاؔ

قلم دوات تجھے عرش پر سے اتری ہے

(1084) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zamin Se UTThi Hai Ya CharKH Par Se Utri Hai In Urdu By Famous Poet Insha Allah Khan 'Insha'. Zamin Se UTThi Hai Ya CharKH Par Se Utri Hai is written by Insha Allah Khan 'Insha'. Enjoy reading Zamin Se UTThi Hai Ya CharKH Par Se Utri Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Insha Allah Khan 'Insha'. Free Dowlonad Zamin Se UTThi Hai Ya CharKH Par Se Utri Hai by Insha Allah Khan 'Insha' in PDF.