فرار پا نہ سکا کوئی راستہ مجھ سے

فرار پا نہ سکا کوئی راستہ مجھ سے

ہزار بار مرا سامنا ہوا مجھ سے

درخت ہاتھ ہلاتے تھے رہنمائی کو

مسافروں نے تو کچھ بھی نہیں کہا مجھ سے

یہ بے ہنر بھی نہیں ساتھ بھی نہیں دیتے

نہ جانے ہے مرے ہاتھوں کو بیر کیا مجھ سے

میں لوٹنے کے تصور سے خوف کھاتا ہوں

لپٹ نہ جائیں کہیں میرے نقش پا مجھ سے

ہزار بار جنم بھی لیا تو کیا اشہرؔ

مرا وجود بچھڑتا چلا گیا مجھ سے

(711) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Farar Pa Na Saka Koi Rasta Mujhse In Urdu By Famous Poet Iqbal Ashhar Qureshi. Farar Pa Na Saka Koi Rasta Mujhse is written by Iqbal Ashhar Qureshi. Enjoy reading Farar Pa Na Saka Koi Rasta Mujhse Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Ashhar Qureshi. Free Dowlonad Farar Pa Na Saka Koi Rasta Mujhse by Iqbal Ashhar Qureshi in PDF.