جو ہو سکے تو کبھی اتنی مہربانی کر

جو ہو سکے تو کبھی اتنی مہربانی کر

اڑا کے خاک مری مجھ کو آسمانی کر

پھر اس کے بعد خدا جانے کب میسر ہوں

یہ چند لمحے محبت کے جاودانی کر

بزور تیغ حکومت کیا نہیں کرتے

جو ہو سکے تو دلوں پر بھی حکمرانی کر

اے روشنی کے پیمبر کہ اے نقیب نور

لہو سے اپنے چراغوں کی پاسبانی کر

میں آئنہ ہوں نہ اترے کہیں ترا چہرہ

نہ اپنے آپ پہ اترا نہ لن ترانی کر

میں چل پڑا ہوں قدم سے قدم ملا میرے

رفاقتوں کے سفر میں نہ آنا کانی کر

ہمارے لمس سے پڑتی ہے جان مردوں میں

ہمارے ہاتھ پہ بیعت اے زندگانی کر

نہ مصلحت کی ترازو میں تول لفظوں کو

جو دل کہے وہی ہونٹوں سے ترجمانی کر

نہ یاد کر انہیں آصف وہ پل جو بیت گئے

یہیں پہ درد بھری ختم وہ کہانی کر

(796) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Ho Sake To Kabhi Itni Mehrbani Kar In Urdu By Famous Poet Iqbal Asif. Jo Ho Sake To Kabhi Itni Mehrbani Kar is written by Iqbal Asif. Enjoy reading Jo Ho Sake To Kabhi Itni Mehrbani Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Asif. Free Dowlonad Jo Ho Sake To Kabhi Itni Mehrbani Kar by Iqbal Asif in PDF.