اگرچہ مجھ کو بے طوق و رسن بستہ نہیں چھوڑا

اگرچہ مجھ کو بے طوق و رسن بستہ نہیں چھوڑا

کسی قیدی کو اس نے اس قدر سستا نہیں چھوڑا

ہر اک سے دوسرے کا ربط اس نے توڑ ڈالا ہے

کسی کا دل کسی کے دل سے وابستہ نہیں چھوڑا

خود اپنے خواب چن آیا ہوں کچھ رنگین دھوکوں میں

کسی تتلی کی خاطر میں نے گلدستہ نہیں چھوڑا

سنیں روداد غم کس سے کہ آشوب تباہی نے

کوئی اک بھی گھرانا شہر میں بستا نہیں چھوڑا

کہیں کیا حال قبروں کا کہ اب کے اس نے بستی میں

جنازے بھی گزرنے کا کوئی رستہ نہیں چھوڑا

کہاں پر اس نے مجھ پر تالیاں بجتی نہیں چاہیں

کہاں کس کس کو میرے حال پر ہنستا نہیں چھوڑا

(867) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Agarche Mujhko Be-tauq-o-rasan-basta Nahin ChhoDa In Urdu By Famous Poet Iqbal Kausar. Agarche Mujhko Be-tauq-o-rasan-basta Nahin ChhoDa is written by Iqbal Kausar. Enjoy reading Agarche Mujhko Be-tauq-o-rasan-basta Nahin ChhoDa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Kausar. Free Dowlonad Agarche Mujhko Be-tauq-o-rasan-basta Nahin ChhoDa by Iqbal Kausar in PDF.