کبھی آئنے سا بھی سوچنا مجھے آ گیا

کبھی آئنے سا بھی سوچنا مجھے آ گیا

مرا دل کے بیچ ہی ٹوٹنا مجھے آ گیا

تری پہلی دید کے ساتھ ہی وہ فسوں بھی تھا

تجھے دیکھ کر تجھے دیکھنا مجھے آ گیا

کوئی گہرے نیل سا سحر ہے تری آنکھ میں

یہ وہ جھیل ہے جہاں ڈوبنا مجھے آ گیا

مجھے کیا جو ہو کوئی لے میں شعر میں رنگ میں

مرا دکھ یہ ہے اسے ڈھونڈنا مجھے آ گیا

کہ ادائے یار پہ منحصر مری چال تھی

کہیں جیتنا کہیں ہارنا مجھے آ گیا

جہاں فرط مستی میں کج قدم تھے سمن باراں

کوئی گر رہا تھا تو تھامنا مجھے آ گیا

بڑے کام کی تھی جو گفتگو رہی رو بہ رو

تو نہ جان، پر تجھے جاننا مجھے آ گیا

(1192) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi Aaine Sa Bhi Sochna Mujhe Aa Gaya In Urdu By Famous Poet Iqbal Kausar. Kabhi Aaine Sa Bhi Sochna Mujhe Aa Gaya is written by Iqbal Kausar. Enjoy reading Kabhi Aaine Sa Bhi Sochna Mujhe Aa Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Kausar. Free Dowlonad Kabhi Aaine Sa Bhi Sochna Mujhe Aa Gaya by Iqbal Kausar in PDF.