ملا تو حادثہ کچھ ایسا دل خراش ہوا

ملا تو حادثہ کچھ ایسا دل خراش ہوا

وہ ٹوٹ پھوٹ کے بکھرا میں پاش پاش ہوا

تمام عمر ہی اپنے خلاف سازش کی

وہ احتیاط کی خود پر نہ راز فاش ہوا

ستم تو یہ ہے وہ فرہاد وقت ہے جس نے

نہ جوئے شیر نکالی نہ بت تراش ہوا

یہی تو دکھ ہے برائی بھی قاعدے سے نہ کی

نہ میں شریف رہا اور نہ بد معاش ہوا

ہو ایک بار کا رونا تو روؤں بھی دل کو

یہ آئنہ تو کئی بار پاش پاش ہوا

بلا کا حبس تھا ساجدؔ ہوا کی بستی میں

چلی جو سانس کی آری میں قاش قاش ہوا

(1627) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mila To Hadisa Kuchh Aisa Dil KHarash Hua In Urdu By Famous Poet Iqbal Sajid. Mila To Hadisa Kuchh Aisa Dil KHarash Hua is written by Iqbal Sajid. Enjoy reading Mila To Hadisa Kuchh Aisa Dil KHarash Hua Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Sajid. Free Dowlonad Mila To Hadisa Kuchh Aisa Dil KHarash Hua by Iqbal Sajid in PDF.