وہ چاند ہے تو عکس بھی پانی میں آئے گا

وہ چاند ہے تو عکس بھی پانی میں آئے گا

کردار خود ابھر کے کہانی میں آئے گا

چڑھتے ہی دھوپ شہر کے کھل جائیں گے کواڑ

جسموں کا رہ گزار روانی میں آئے گا

آئینہ ہاتھ میں ہے تو سورج پہ عکس ڈال

کچھ لطف بھی سراغ رسائی میں آئے گا

رخت سفر بھی ہوگا مرے ساتھ شہر میں

صحرا بھی شوق نقل مکانی میں آئے گا

پھر آئے گا وہ مجھ سے بچھڑنے کے واسطے

بچپن کا دور پھر سے جوانی میں آئے گا

کب تک لہو کے حبس سے گرمائے گا بدن

کب تک ابال آگ سے پانی میں آئے گا

صورت تو بھول بیٹھا ہوں آواز یاد ہے

اک عمر اور ذہن گرانی میں آئے گا

ساجدؔ تو اپنے نام کا کتبہ اٹھائے پھر

یہ لفظ کب لباس معانی میں آئے گا

(4572) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Chand Hai To Aks Bhi Pani Mein Aaega In Urdu By Famous Poet Iqbal Sajid. Wo Chand Hai To Aks Bhi Pani Mein Aaega is written by Iqbal Sajid. Enjoy reading Wo Chand Hai To Aks Bhi Pani Mein Aaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Sajid. Free Dowlonad Wo Chand Hai To Aks Bhi Pani Mein Aaega by Iqbal Sajid in PDF.