میں سنتا رہتا ہوں نغمے کمال کے اندر

میں سنتا رہتا ہوں نغمے کمال کے اندر

کئی صدائیں پرندوں میں ڈال کے اندر

جو واہمے مرا اندر اجاڑ سکتے ہیں

میں رکھ رہا ہوں انہیں بھی سنبھال کے اندر

تمام مسئلے نوعیت سوال کے ہیں

جواب ہوتے ہیں سارے سوال کے اندر

جگہ جگہ پہ کوئی تو ہزارہا نشتر

اتارتا ہے رگ احتمال کے اندر

طرح طرح کے گلاب آتشیں سلاخ کے ساتھ

نکال لاتا ہوں سوراخ ڈال کے اندر

یہ سلسلہ ذرا موقوف ہو تو دیکھوں گا

خیال اور ہیں کتنے خیال کے اندر

تڑپتے رہتے ہیں دل کے نواح میں جاویدؔ

بہت سے اژدہے جیبھیں نکال کے اندر

(877) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Sunta Rahta Hun Naghme Kamal Ke Andar In Urdu By Famous Poet Iqtidar Javed. Main Sunta Rahta Hun Naghme Kamal Ke Andar is written by Iqtidar Javed. Enjoy reading Main Sunta Rahta Hun Naghme Kamal Ke Andar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqtidar Javed. Free Dowlonad Main Sunta Rahta Hun Naghme Kamal Ke Andar by Iqtidar Javed in PDF.