ہوش جس وقت بھی آئے گا گرفتاروں کو

ہوش جس وقت بھی آئے گا گرفتاروں کو

خس کی مانند اڑا ڈالیں گے دیواروں کو

زندگی کرنی ہے تم کو تو تڑپنا سیکھو

زنگ لگ جاتا ہے رکھی ہوئی تلواروں کو

زخم سینے پہ کسی کے نہیں آیا اب تک

آزمایا ہے بہت قوم کے سرداروں کو

اتنے اونچے بھی نہ اٹھو کہ سنبھل بھی نہ سکو

ہم نے گرتے ہوئے دیکھا کئی میناروں کو

بزدلی ہے کہ یہ نادانی ہے آخر کیا ہے

لوگ اشکوں سے بجھانے لگے انگاروں کو

وہی رشوت وہی اغوا وہی خبریں عرفاںؔ

ہم تو بن دیکھے ہی پڑھ لیتے ہیں اخباروں کو

(1124) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Hosh Jis Waqt Bhi Aaega Giraftaron Ko In Urdu By Famous Poet Irfan Parbhanvi. Hosh Jis Waqt Bhi Aaega Giraftaron Ko is written by Irfan Parbhanvi. Enjoy reading Hosh Jis Waqt Bhi Aaega Giraftaron Ko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Parbhanvi. Free Dowlonad Hosh Jis Waqt Bhi Aaega Giraftaron Ko by Irfan Parbhanvi in PDF.