ہشیار ہیں تو ہم کو بہک جانا چاہئے

ہشیار ہیں تو ہم کو بہک جانا چاہئے

بے سمت راستہ ہے بھٹک جانا چاہئے

دیکھو کہیں پیالے میں کوئی کمی نہ ہو

لبریز ہو چکا تو چھلک جانا چاہئے

حرف رجز سے یوں نہیں ہوتا کوئی کمال

باطن تک اس صدا کی دھمک جانا چاہئے

گرتا نہیں مصاف میں بسمل کسی طرح

اب دست نیزہ کار کو تھک جانا چاہئے

طے ہو چکے سب آبلہ پائی کے مرحلے

اب یہ زمیں گلابوں سے ڈھک جانا چاہئے

شاید پس غبار تماشا دکھائی دے

اس رہگزر پہ دور تلک جانا چاہئے

(879) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hushyar Hain To Hum Ko Bahak Jaana Chahiye In Urdu By Famous Poet Irfan Siddiqi. Hushyar Hain To Hum Ko Bahak Jaana Chahiye is written by Irfan Siddiqi. Enjoy reading Hushyar Hain To Hum Ko Bahak Jaana Chahiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Siddiqi. Free Dowlonad Hushyar Hain To Hum Ko Bahak Jaana Chahiye by Irfan Siddiqi in PDF.