دل پر گہرا نقش ہے ساتھی لاکھ تری دانائی کا

دل پر گہرا نقش ہے ساتھی لاکھ تری دانائی کا

سات سمندر بھی تو نہ پائیں راز مری گہرائی کا

چشمۂ خوں میں ڈوب گئی بارات سہانے تاروں کی

بوجھل پلکوں پر گہنا یا چاند مری تنہائی کا

جھوم رہے ہیں کالے بادل درس کی پیاسی آنکھوں میں

کاجل بن کر پھیل گیا ہے داغ مری رسوائی کا

کتنا ہے آنند ترے اس دھیمے دھیمے لہجے میں

تیرے دھیرج سے نکھرا ہے رنگ مری رعنائی کا

میرے دل سے پوچھے کوئی قدر ابھرتے سورج کی

میری آنکھ سے دیکھے کوئی روپ مرے سودائی کا

صندل جیسی رنگت پر قربان سنہری دھوپ کروں

روشن ماتھے پر میں واروں سارا حسن خدائی کا

میرا بکھرا بکھرا تن من سمٹ گیا کسی چاہت سے

جان گئی ہوں بھید میں تیری باہوں کی گیرائی کا

(851) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Par Gahra Naqsh Hai Sathi Lakh Teri Danai Ka In Urdu By Famous Poet Irfana Azeez. Dil Par Gahra Naqsh Hai Sathi Lakh Teri Danai Ka is written by Irfana Azeez. Enjoy reading Dil Par Gahra Naqsh Hai Sathi Lakh Teri Danai Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfana Azeez. Free Dowlonad Dil Par Gahra Naqsh Hai Sathi Lakh Teri Danai Ka by Irfana Azeez in PDF.