چلو اس بے وفا کو میں بھلا کر دیکھ لیتا ہوں

چلو اس بے وفا کو میں بھلا کر دیکھ لیتا ہوں

یہ شعلے خشک پتوں میں چھپا کر دیکھ لیتا ہوں

کسی صورت گزشتہ ساعتوں کے نقش مٹ جائیں

میں دیواروں سے تصویریں ہٹا کر دیکھ لیتا ہوں

جو اتنی پاس ہیں وہ صورتیں دھندلائیں گی کیسے

خود اپنی سانس شیشے پر لگا کر دیکھ لیتا ہوں

بہت دل کو ستاتا ہے اگر بے خانماں ہونا

تو کچھ لمحے ہوا میں گھر بنا کر دیکھ لیتا ہوں

یہ ممکن ہے اسے بھی اس سے ہو کچھ دور کی نسبت

میں آنے والا ہر پتھر اٹھا کر دیکھ لیتا ہوں

توقع ہے کہ شاید وہ یوں ہی پہچان لے مجھ کو

اسے اس کے پرانے خط دکھا کر دیکھ لیتا ہوں

مرے غم کی خبر ارشادؔ دنیا کو ہوئی کیسے

بھرے تالاب میں کنکر گرا کر دیکھ لیتا ہوں

(649) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chalo Us Bewafa Ko Main Bhula Kar Dekh Leta Hun In Urdu By Famous Poet Irshad Husain Kazmi. Chalo Us Bewafa Ko Main Bhula Kar Dekh Leta Hun is written by Irshad Husain Kazmi. Enjoy reading Chalo Us Bewafa Ko Main Bhula Kar Dekh Leta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irshad Husain Kazmi. Free Dowlonad Chalo Us Bewafa Ko Main Bhula Kar Dekh Leta Hun by Irshad Husain Kazmi in PDF.