رشتہ بحال کاش پھر اس کی گلی سے ہو

رشتہ بحال کاش پھر اس کی گلی سے ہو

جی چاہتا ہے عشق دوبارہ اسی سے ہو

انجام جو بھی ہو مجھے اس کی نہیں ہے فکر

آغاز داستان سفر آپ ہی سے ہو

خواہش ہے پہنچوں عشق کے میں اس مقام پر

جب ان کا سامنا مری دیوانگی سے ہو

کپڑوں کی وجہ سے مجھے کم تر نہ آنکئے

اچھا ہو میری جانچ پرکھ شاعری سے ہو

اب میرے سر پہ سب کو ہنسانے کا کام ہے

میں چاہتا ہوں کام یہ سنجیدگی سے ہو

دنیا کے سارے کام تو کرنا دماغ سے

لیکن جب عشق ہو تو سکندرؔ وہ جی سے ہو

(666) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rishta Bahaal Kash Phir Uski Gali Se Ho In Urdu By Famous Poet Irshad Khan ’Sikandar’. Rishta Bahaal Kash Phir Uski Gali Se Ho is written by Irshad Khan ’Sikandar’. Enjoy reading Rishta Bahaal Kash Phir Uski Gali Se Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irshad Khan ’Sikandar’. Free Dowlonad Rishta Bahaal Kash Phir Uski Gali Se Ho by Irshad Khan ’Sikandar’ in PDF.