آشنا نا آشنا یاروں کے بیچ

آشنا نا آشنا یاروں کے بیچ

منقسم ہوں کتنی دیواروں کے بیچ

سانس بھی لیتے نہیں کیا راستے

کیا ہوا بھی چپ ہے دیواروں کے بیچ

ایک بھی پہچان میں آتی نہیں

صورتیں کتنی ہیں بازاروں کے بیچ

دیکھنا ہے کس کو ہوتی ہے شکست

آئنہ ہے ایک تلواروں کے بیچ

کیسی دھرتی ہے کہ پھٹتی بھی نہیں

رقص مجبوری ہے مختاروں کے بیچ

اپنا اپنا کاسۂ غم لائے ہیں

ہے نمائش سی عزاداروں کے بیچ

ہے انہی سے رونق بزم حیات

پھول کھلتے ہیں جو انگاروں کے بیچ

کیا شعاع مہر آتی ہے کبھی

آسماں بر دوش دیواروں کے بیچ

ہم بھی اطہرؔ میرؔ صاحب کے طفیل

شعر کہتے ہیں طرح داروں کے بیچ

(639) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aashna Na-ashna Yaron Ke Beach In Urdu By Famous Poet Ishaq Athar Siddiqui. Aashna Na-ashna Yaron Ke Beach is written by Ishaq Athar Siddiqui. Enjoy reading Aashna Na-ashna Yaron Ke Beach Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ishaq Athar Siddiqui. Free Dowlonad Aashna Na-ashna Yaron Ke Beach by Ishaq Athar Siddiqui in PDF.