ہونے کا اعتبار نہیں کر رہے ہیں لوگ

ہونے کا اعتبار نہیں کر رہے ہیں لوگ

اب خود کو اختیار نہیں کر رہے ہیں لوگ

اب عشق اور دشت خسارے میں ہیں میاں

اب دل کا کاروبار نہیں کر رہے ہیں لوگ

تیار ہے تماشا دکھانے کو ایک شخص

ماحول سازگار نہیں کر رہے ہیں لوگ

اب ہے نظام عشق میں ترمیم کا چلن

تاروں کا بھی شمار نہیں کر رہے ہیں لوگ

حیران ہوں کہ اتنی ریاضت کے باوجود

کیوں وقت کو غبار نہیں کر رہے ہیں لوگ

خوش ہوں کہ آسماں سے ہے قائم زمیں کا ربط

دکھ ہے کہ پائیدار نہیں کر رہے ہیں لوگ

شاید کہ میری موت کا اعلان ہو چکا

اب مجھ پہ کوئی وار نہیں کر رہے ہیں لوگ

آگے کی دوڑ میں ہوئے محدود اس طرح

ماضی پہ اقتدار نہیں کر رہے ہیں لوگ

اے یار اپنے حسن پہ کچھ خاک ڈال دے

اب عشق اختیار نہیں کر رہے ہیں لوگ

اب نصف شب نکلتے ہیں بے خوف کام پر

سورج کا انتظار نہیں کر رہے ہیں لوگ

(1024) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hone Ka Etibar Nahin Kar Rahe Hain Log In Urdu By Famous Poet Ishaq Veerdag. Hone Ka Etibar Nahin Kar Rahe Hain Log is written by Ishaq Veerdag. Enjoy reading Hone Ka Etibar Nahin Kar Rahe Hain Log Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ishaq Veerdag. Free Dowlonad Hone Ka Etibar Nahin Kar Rahe Hain Log by Ishaq Veerdag in PDF.