ہم خاک بہ سر گرد سفر ڈھونڈ رہے ہیں

ہم خاک بہ سر گرد سفر ڈھونڈ رہے ہیں

اور لوگ سمجھتے ہیں کہ گھر ڈھونڈ رہے ہیں

دیوانوں کے مانند مرے شہر کے سب لوگ

دستار کے قابل کوئی سر ڈھونڈ رہے ہیں

اب شام ہے تو شہر میں گاؤں کے پرندے

رہنے کے لیے کوئی شجر ڈھونڈ رہے ہیں

جو دل کے نہاں خانوں میں رہتا ہے ہمیشہ

یہ لوگ اسے آج کدھر ڈھونڈ رہے ہیں

گلیوں میں جو پھرتے ہیں یہ مانوس سے چہرے

ڈھلتی ہوئی تہذیب کے گھر ڈھونڈ رہے ہیں

افسردہ سے چہروں پہ بڑی دیر سے ہم لوگ

اک کھویا ہوا دست ہنر ڈھونڈ رہے ہیں

(750) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum KHak-ba-sar Gard-e-safar DhunD Rahe Hain In Urdu By Famous Poet Ishaq Veerdag. Hum KHak-ba-sar Gard-e-safar DhunD Rahe Hain is written by Ishaq Veerdag. Enjoy reading Hum KHak-ba-sar Gard-e-safar DhunD Rahe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ishaq Veerdag. Free Dowlonad Hum KHak-ba-sar Gard-e-safar DhunD Rahe Hain by Ishaq Veerdag in PDF.