جب خسارے ہی کا سرمایہ ہوں میں

جب خسارے ہی کا سرمایہ ہوں میں

پھر زمیں پر کس لیے آیا ہوں میں

ٹوٹے کرداروں کا ملبہ جوڑ کر

اک نیا قصہ بنا لایا ہوں میں

خواب تک تو ٹھیک تھا لیکن میاں

جاگنے کے بعد گھبرایا ہوں میں

جس کی بنیادوں میں شب کا حسن ہے

ایسی کالی دھوپ کا سایہ ہوں میں

اپنی ہی مرضی سے واپس جانے دے

دیکھ تیرے حکم پر آیا ہوں میں

اے پشاور آخری کوشش ہے یہ

خواب سے اک فاختہ لایا ہوں میں

(797) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jab KHasare Hi Ka Sarmaya Hun Main In Urdu By Famous Poet Ishaq Veerdag. Jab KHasare Hi Ka Sarmaya Hun Main is written by Ishaq Veerdag. Enjoy reading Jab KHasare Hi Ka Sarmaya Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ishaq Veerdag. Free Dowlonad Jab KHasare Hi Ka Sarmaya Hun Main by Ishaq Veerdag in PDF.