میں زمیں ٹھہرا تو اس کو آسماں ہونا ہی تھا

میں زمیں ٹھہرا تو اس کو آسماں ہونا ہی تھا

آسماں ہو کر اسے نا مہرباں ہونا ہی تھا

پیاس کی تحریر سے تو یہ عیاں ہونا ہی تھا

بے نشاں باطل تو حق کو جاوداں ہونا ہی تھا

روح کی تجسیم سے ممکن ہوئی ہے زندگی

لا مکاں کے واسطے بھی اک مکاں ہونا ہی تھا

وہ گنہ کی سرزمیں پر جنتوں کا خواب تھا

اس طرح کے خواب کو تو رائیگاں ہونا ہی تھا

کب تھی فردوس بریں میں لذت لطف گنہ

اس زمیں کی جستجو میں کچھ زیاں ہونا ہی تھا

بے نشاں رستوں پہ اب تک گامزن ہے یہ زمیں

اس لیے بھی آسماں کو بے کراں ہونا ہی تھا

میں چلا تھا رات کو بھی دن بنانے کے لیے

سر پہ میرے دھوپ کو پھر سائباں ہونا ہی تھا

(894) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Zamin Thahra To Usko Aasman Hona Hi Tha In Urdu By Famous Poet Ishaq Veerdag. Main Zamin Thahra To Usko Aasman Hona Hi Tha is written by Ishaq Veerdag. Enjoy reading Main Zamin Thahra To Usko Aasman Hona Hi Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ishaq Veerdag. Free Dowlonad Main Zamin Thahra To Usko Aasman Hona Hi Tha by Ishaq Veerdag in PDF.