دریافت کر کے خود کو زمانے سے دور ہوں

دریافت کر کے خود کو زمانے سے دور ہوں

ہر شخص با شعور ہے میں بے شعور ہوں

ہجرت مرا نصیب ہے پرواز مشغلہ

گنبد کے دائرے میں مثال طیور ہوں

گندم کی خوشبو رقص میں رکھتی ہے رات دن

مستی بھری شراب کے نشے میں چور ہوں

صدیوں سے بے لباس دریدہ بدن اداس

تصویر کائنات میں بے رنگ و نور ہوں

بوسیدہ سی کتاب کا اک حاشیہ ہو تم

لوح ازل پہ لکھا میں بین السطور ہوں

میرا وجود پانی ہوا مٹی اور آگ

بکھری ہوئی انا ہوں سلگتا غرور ہوں

فرد عمل نوشتۂ تقدیر پڑھ چکا

خاموش سر جھکائے خود اپنے حضور ہوں

کھینچا نہیں حصار کوئی اپنے ارد گرد

عشرتؔ میں اپنی ذات میں تنہا ضرور ہوں

(724) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Daryaft Kar Ke KHud Ko Zamane Se Dur Hun In Urdu By Famous Poet Ishrat Qadri. Daryaft Kar Ke KHud Ko Zamane Se Dur Hun is written by Ishrat Qadri. Enjoy reading Daryaft Kar Ke KHud Ko Zamane Se Dur Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ishrat Qadri. Free Dowlonad Daryaft Kar Ke KHud Ko Zamane Se Dur Hun by Ishrat Qadri in PDF.