قوس قزح

تھی شام قریب اور دہقاں

میداں میں تھا گلے کا نگہباں

دیکھی اس نے کمان ناگاہ

جو کرتی ہے مینہ سے ہم کو آگاہ

رنگت میں اسے عجیب پایا

ظاہر میں بہت قریب پایا

پہلے سے وہ سن چکا تھا اکثر

ہے قوس میں اک پیالۂ زر

مشہور بہت ہے یہ کہانی

افسانہ تراش کی زبانی

ملتی ہے جہاں کماں زمیں سے

ملتا ہے وہ جام زر وہیں سے

سوچا لو جام اور بنو جم

چھوڑو بزو گو سفند کا غم

بیہودہ گنوار اس گماں پر

سیدھا گیا تیر سا کماں پر

دن گھٹنے لگا قدم بڑھایا

امید کہ اب خزانہ پایا

جتنی کوشش زیادہ تر کی

اتنی ہی کماں پرے کو سرکی

پنہاں ہوئی قوس آخر کار

اور ظلمت شب ہوئی نمودار

ناکام پھر وہ سادہ دہقاں

حسرت زدہ غم زدہ پشیماں

(2106) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qaus-e-quzah In Urdu By Famous Poet Ismail Merathi. Qaus-e-quzah is written by Ismail Merathi. Enjoy reading Qaus-e-quzah Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ismail Merathi. Free Dowlonad Qaus-e-quzah by Ismail Merathi in PDF.