آج کسی کی یاد میں ہم جی بھر کر روئے دھویا گھر

آج کسی کی یاد میں ہم جی بھر کر روئے دھویا گھر

آج ہمارا گھر لگتا ہے کیسا اجلا اجلا گھر

اپنے آئیں سر آنکھوں پر غیر کی یہ بیٹھک نہ بنے

گھر آسیب کا بن جائے گا ورنہ ہنستا بستا گھر

گھر کو جب ہم جھاڑیں پوچھیں رہتے ہیں محتاط بہت

گرد آلود نہیں ہونے دیتے ہم ہم سایے کا گھر

تم نے کڑیاں جھیلیں اور غیروں کے گھر آباد کیے

راہ تمہاری تکتا ہے آبائی سونا سونا گھر

جو آرام ہے اپنے گھر میں اور کہاں مل سکتا ہے

ٹوٹا پھوٹا بھی ہو تو بھی اپنا گھر ہے اپنا گھر

اک انجانے ڈر نے نیند اچک لی سب کی آنکھوں سے

کتنی ہی راتوں سے مسلسل بے آرام ہے گھر کا گھر

میری روح بروگن رہ رہ کر چلاتی رہتی ہے

میرا گھر میرا پیارا گھر میرا پیارا پیارا گھر

آوارہ گردی کے سبب وہ دن بھر تو مطعون رہا

جب سورج مغرب میں ڈوبا جعفرؔ بھی جا پہنچا گھر

(629) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaj Kisi Ki Yaad Mein Hum Ji Bhar Kar Roe Dhoya Ghar In Urdu By Famous Poet Jafar Baluch. Aaj Kisi Ki Yaad Mein Hum Ji Bhar Kar Roe Dhoya Ghar is written by Jafar Baluch. Enjoy reading Aaj Kisi Ki Yaad Mein Hum Ji Bhar Kar Roe Dhoya Ghar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Baluch. Free Dowlonad Aaj Kisi Ki Yaad Mein Hum Ji Bhar Kar Roe Dhoya Ghar by Jafar Baluch in PDF.