دیکھوں تو مرے دل میں اترتا ہے زیادہ

دیکھوں تو مرے دل میں اترتا ہے زیادہ

شعلہ کہ تہہ آب نکھرتا ہے زیادہ

کیا جانیے کیا بات ہے اب دشت کی نسبت

دل خامشیٔ شہر سے ڈرتا ہے زیادہ

اندر کا وہی روگ اسے بھی ہے مجھے بھی

بنتا ہے زیادہ وہ سنورتا ہے زیادہ

جو آنکھ کے جلتے ہوئے صحرا سے پرے ہے

بادل اسی رستے سے گزرتا ہے زیادہ

رخ شہر کی جانب ہوا جنگل کی ہوا کا

اور شور مرے دل میں ابھرتا ہے زیادہ

جعفرؔ یہ لگا زخم محبت بھی عجب ہے

بڑھتا ہے زیادہ جو نہ بھرتا ہے زیادہ

(798) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dekhun To Mere Dil Mein Utarta Hai Ziyaada In Urdu By Famous Poet Jafar Shirazi. Dekhun To Mere Dil Mein Utarta Hai Ziyaada is written by Jafar Shirazi. Enjoy reading Dekhun To Mere Dil Mein Utarta Hai Ziyaada Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Shirazi. Free Dowlonad Dekhun To Mere Dil Mein Utarta Hai Ziyaada by Jafar Shirazi in PDF.