کہیں فضا میں کوئی ابر تیرنا تو چاہئے

کہیں فضا میں کوئی ابر تیرنا تو چاہئے

کہاں ہوائیں کھو گئی ہیں سوچنا تو چاہئے

یہ اور بات باغ باغ کر گئیں طبیعتیں

ذرا قریب سے ہنسی کو دیکھنا تو چاہئے

یہ مصلحت بھی کیا کہ دل کی وسعتیں ہوں منجمد

رگوں میں زندگی کا خون دوڑنا تو چاہئے

میں ان اداسیوں کو ان رفاقتوں کو کیا کروں

کرن کو جاگنا ہوا کو بولنا تو چاہئے

انہیں بھی نوک سنگ سے ذرا ہلا کے دیکھ لوں

کہ پانیوں کا یہ سکوت توڑنا تو چاہئے

یہ کیا ہوا بڑھا کے سلسلے مجھے بھلا دیا

کہیں ملے تو جعفرؔ اس سے پوچھنا تو چاہئے

(730) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahin Faza Mein Koi Abr Tairna To Chahiye In Urdu By Famous Poet Jafar Shirazi. Kahin Faza Mein Koi Abr Tairna To Chahiye is written by Jafar Shirazi. Enjoy reading Kahin Faza Mein Koi Abr Tairna To Chahiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Shirazi. Free Dowlonad Kahin Faza Mein Koi Abr Tairna To Chahiye by Jafar Shirazi in PDF.