غرض رہبر سے کیا مجھ کو گلہ ہے جذب کامل سے

غرض رہبر سے کیا مجھ کو گلہ ہے جذب کامل سے

کہ جتنا بڑھ رہا ہوں ہٹ رہا ہوں دور منزل سے

سکوت بے محل تقریر بے موقع کی تہمت کیوں

اٹھانا ہو تو یوں ہم کو اٹھا دو اپنی محفل سے

یہ ارمان ترقی آج ہے دعویٰ خدائی کا

اسی دل کا جو کل تک تھا لہو کی بوند مشکل سے

گل و لالہ پہ آخر کر رہا ہے غور کیا گلچیں

یہ وہ خوں ہے جو ٹپکا تھا کبھی چشم عنادل سے

شب مہتاب دریا کا کنارہ اور یہ سناٹا

تمہیں اس ساز پر ہم خوش کریں گے نغمۂ دل سے

غضب ہے جل کے پروانوں کا ان کی بزم میں کہنا

رواںؔ یا یوں فدا ہو جاؤ یا اٹھ جاؤ محفل سے

(744) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gharaz Rahbar Se Kya Mujhko Gila Hai Jazb-e-kaamil Se In Urdu By Famous Poet Jagat Mohan Lal Ravan. Gharaz Rahbar Se Kya Mujhko Gila Hai Jazb-e-kaamil Se is written by Jagat Mohan Lal Ravan. Enjoy reading Gharaz Rahbar Se Kya Mujhko Gila Hai Jazb-e-kaamil Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jagat Mohan Lal Ravan. Free Dowlonad Gharaz Rahbar Se Kya Mujhko Gila Hai Jazb-e-kaamil Se by Jagat Mohan Lal Ravan in PDF.