میں نے جب تب جدھر جدھر دیکھا

میں نے جب تب جدھر جدھر دیکھا

اپنی صورت کا ہی بشر دیکھا

ریت میں دفن تھے مکان جہاں

ان پہ مٹی کا بھی اثر دیکھا

جب سکونت تھی میری برزخ میں

نیک روحوں کا اک نگر دیکھا

جو برہنہ مدام رہتا تھا

میں نے ملبوس وہ شجر دیکھا

اپنے مسلک پہ گامزن تھا جب

روشنی کو بھی ہم سفر دیکھا

مجھ پہ تھا ہر وجود کا سایہ

دھوپ کو جب برہنہ سر دیکھا

مجھ کو احساس برتری کا ہوا

رفعتوں کو جب اک نظر دیکھا

جس کی توہین کی ستاروں نے

میں نے ایسا بھی اک قمر دیکھا

اس کے رخ پر مرا ہی پرتو تھا

میں نے جس کو بھی اک نظر دیکھا

اس کی روداد بوم سے پوچھو

جو بھی کچھ اس نے رات بھر دیکھا

میری چڑیوں سے تھی رفاقت کیا

صاف ستھرا جو اپنا گھر دیکھا

دیکھنا تھا کہ دیو سا بھی ہوں

چڑھ کے کندھوں پہ اپنا سر دیکھا

آتما سے جو رابطہ تھا مرا

ذات اپنی میں ایشور دیکھا

بحر و بر سے وہ مختلف تھا فگارؔ

میں نے منظر جو اوج پر دیکھا

(807) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Maine Jab Tab Jidhar Jidhar Dekha In Urdu By Famous Poet Jagdeesh Raj Figar. Maine Jab Tab Jidhar Jidhar Dekha is written by Jagdeesh Raj Figar. Enjoy reading Maine Jab Tab Jidhar Jidhar Dekha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jagdeesh Raj Figar. Free Dowlonad Maine Jab Tab Jidhar Jidhar Dekha by Jagdeesh Raj Figar in PDF.