بیان حال مفصل نہیں ہوا اب تک

بیان حال مفصل نہیں ہوا اب تک

جو مسئلہ تھا وہی حل نہیں ہوا اب تک

نہیں رہا کبھی میں اس کی دسترس سے دور

مری نظر سے وہ اوجھل نہیں ہوا اب تک

بچھڑ کے تجھ سے یہ لگتا تھا ٹوٹ جاؤں گا

خدا کا شکر ہے پاگل نہیں ہوا اب تک

جلائے رکھا ہے میں نے بھی اک چراغ امید

تمہارا در بھی مقفل نہیں ہوا اب تک

مجھے تراش رہا ہے یہ کون برسوں سے

مرا وجود مکمل نہیں ہوا اب تک

دراز دست تمنا نہیں کیا میں نے

کرم تمہارا مسلسل نہیں ہوا اب تک

برس کچھ اور مری جان ٹوٹ کے مجھ پر

یہ خطہ جسم کا جل تھل نہیں ہوا اب تک

نہ آیا باز وہ نایابؔ اپنی فطرت سے

وفا کا شہر بھی جنگل نہیں ہوا اب تک

(890) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bayan-e-haal Mufassal Nahin Hua Ab Tak In Urdu By Famous Poet Jahangeer Nayab. Bayan-e-haal Mufassal Nahin Hua Ab Tak is written by Jahangeer Nayab. Enjoy reading Bayan-e-haal Mufassal Nahin Hua Ab Tak Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jahangeer Nayab. Free Dowlonad Bayan-e-haal Mufassal Nahin Hua Ab Tak by Jahangeer Nayab in PDF.