جانے والا اضطراب دل نہیں

جانے والا اضطراب دل نہیں

یہ تڑپ تسکین کے قابل نہیں

جان دے دینا تو کچھ مشکل نہیں

جان کا خواہاں مگر اے دل نہیں

تجھ سے خوش چشم اور بھی دیکھے مگر

یہ نگہ یہ پتلیاں یہ تل نہیں

رہتے ہیں بے خود جو تیرے عشق میں

وہ بہت ہشیار ہیں غافل نہیں

جو نہ سسکے وہ ترا کشتہ ہے کب

جو نہ تڑپے وہ ترا بسمل نہیں

ہجر میں دم کا نکلنا ہے محال

آپ آ نکلیں تو کچھ مشکل نہیں

آئیے حسرت بھرے دل میں کبھی

کیا یہ محفل آپ کی محفل نہیں

ہم تو زاہد مرتے ہیں اس خلد پر

جو بہشتوں میں ترے شامل نہیں

وہ تو وہ تصویر بھی اس کی جلالؔ

کہتی ہے تم بات کے قابل نہیں

(873) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jaane Wala Iztirab-e-dil Nahin In Urdu By Famous Poet Jalal Lakhnavi. Jaane Wala Iztirab-e-dil Nahin is written by Jalal Lakhnavi. Enjoy reading Jaane Wala Iztirab-e-dil Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jalal Lakhnavi. Free Dowlonad Jaane Wala Iztirab-e-dil Nahin by Jalal Lakhnavi in PDF.