اک ایسی ان کہی تحریر کرنے جا رہا ہوں

اک ایسی ان کہی تحریر کرنے جا رہا ہوں

ہنر کو اور بھی گمبھیر کرنے جا رہا ہوں

مرے احساس میں بے چین جس کے خال و خد ہیں

اسے ہر آنکھ میں تصویر کرنے جا رہا ہوں

میں فرہاد معانی تیشۂ حرف و بیاں سے

سخن کی جھیل جوئے شیر کرنے جا رہا ہوں

دلوں کے درمیاں رستوں میں کتنے خم پڑے ہیں

میں ان کو پھر سے سیدھا تیر کرنے جا رہا ہوں

وہ جس میں بے نواؤں کے لہو کی سرخیاں ہیں

کلاہ شاہ لیر و لیر کرنے جا رہا ہوں

مجھے زنجیرنا ہے اپنے حصے کا زمانہ

سو اپنے آپ کو تسخیر کرنے جا رہا ہوں

سدا تعبیر در تعبیر جو رکھے سفر میں

میں وہ خواب دگر تعمیر کرنے جا رہا ہوں

(656) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Aisi An-kahi Tahrir Karne Ja Raha Hun In Urdu By Famous Poet Jaleel 'Aali'. Ek Aisi An-kahi Tahrir Karne Ja Raha Hun is written by Jaleel 'Aali'. Enjoy reading Ek Aisi An-kahi Tahrir Karne Ja Raha Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel 'Aali'. Free Dowlonad Ek Aisi An-kahi Tahrir Karne Ja Raha Hun by Jaleel 'Aali' in PDF.