اک ہمیں سلسلۂ شوق سنبھالے ہوئے ہیں

اک ہمیں سلسلۂ شوق سنبھالے ہوئے ہیں

وہ تو سب عہد وفا حشر پہ ٹالے ہوئے ہیں

ولولے دل کے سنبھلتے ہی نہیں سینے میں

جانے کس چاند کے یہ بحر اچھالے ہوئے ہیں

قریۂ خواب کہ جس نور نہایا ہوا ہے

ہم اسی سے یہ شب و روز اجالے ہوئے ہیں

وقت دنیا میں پھراتا ہے دنوں کو کیا کیا

دیکھ جو کوہ تھے وہ روئی کے گالے ہوئے ہیں

تو ملے یا نہ ملے جو ہو مقدر اپنا

کیا یہ کم ہے کہ ترے چاہنے والے ہوئے ہیں

گوندھ کر ڈھال کسی صورت یکتائی میں

جان و تن قلب و نظر تیرے حوالے ہوئے ہیں

(683) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Hamin Silsila-e-shauq Sambhaale Hue Hain In Urdu By Famous Poet Jaleel 'Aali'. Ek Hamin Silsila-e-shauq Sambhaale Hue Hain is written by Jaleel 'Aali'. Enjoy reading Ek Hamin Silsila-e-shauq Sambhaale Hue Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel 'Aali'. Free Dowlonad Ek Hamin Silsila-e-shauq Sambhaale Hue Hain by Jaleel 'Aali' in PDF.