ہوا بھی زور پہ تھی تیز تھا بہاؤ بھی

ہوا بھی زور پہ تھی تیز تھا بہاؤ بھی

لڑی ہے خوب مگر کاغذی سی ناؤ بھی

ابھی سے ہاتھ چھڑاتے ہو واپسی کے لیے

جو چل پڑے ہو تو پھر ساتھ ساتھ آؤ بھی

جسے جہاں کی روش دور لے گئی اس کو

قریب لا نہ سکیں تم مری وفاؤ بھی

بندھا رہا بہر انداز حلقۂ یاراں

ہوا ہے سرد کہیں درد کا الاؤ بھی

بجا کہ میری طبیعت بھی لاابالی تھی

پہ زود رنج تھا دنیا ترا سبھاؤ بھی

عبادتوں کی شرابیں بھی پی چکا لیکن

سکون دے نہ سکے تم مرے خداؤ بھی

(612) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hawa Bhi Zor Pe Thi Tez Tha Bahaw Bhi In Urdu By Famous Poet Jaleel 'Aali'. Hawa Bhi Zor Pe Thi Tez Tha Bahaw Bhi is written by Jaleel 'Aali'. Enjoy reading Hawa Bhi Zor Pe Thi Tez Tha Bahaw Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel 'Aali'. Free Dowlonad Hawa Bhi Zor Pe Thi Tez Tha Bahaw Bhi by Jaleel 'Aali' in PDF.