کیا ربط ایک درد سے بنتے چلے گئے

کیا ربط ایک درد سے بنتے چلے گئے

جنگل میں جیسے راستے بنتے چلے گئے

کڑیاں کڑی قیود کی بڑھتی چلی گئیں

حیلے رہ نجات کے بنتے چلے گئے

ہونٹوں پہ کھل اٹھا تو ہوا داغ دل دعا

کیا کیا سخن کے سلسلے بنتے چلے گئے

کس صورت ثبات پہ ٹھہری نگاہ دل

اک رقص رو میں ٹوٹتے بنتے چلے گئے

بوتے رہے لہو کے دیئے ہم زمین میں

خورشید آسمان پے بنتے چلے گئے

عالؔی مقابلے کا نہ کوئی عدو رہا

ہم آپ اپنے دوسرے بنتے چلے گئے

(731) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Rabt Ek Dard Se Bante Chale Gae In Urdu By Famous Poet Jaleel 'Aali'. Kya Rabt Ek Dard Se Bante Chale Gae is written by Jaleel 'Aali'. Enjoy reading Kya Rabt Ek Dard Se Bante Chale Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel 'Aali'. Free Dowlonad Kya Rabt Ek Dard Se Bante Chale Gae by Jaleel 'Aali' in PDF.