مسافتیں کب گمان میں تھیں سفر سے آگے

مسافتیں کب گمان میں تھیں سفر سے آگے

نکل گئے اپنی دھن میں اس کے نگر سے آگے

شجر سے اک عمر کی رفاقت کے سلسلے ہیں

نگاہ اب دیکھتی ہے برگ و ثمر سے آگے

یہ دل شب و روز اس کی گلیوں میں گھومتا ہے

وہ شہر جو بس رہا ہے دشت نظر سے آگے

خجل خیالوں کی بھیڑ حیرت سے تک رہی ہے

گزر گیا رہرو تمنا کدھر سے آگے

طلسم عکس و صدا سے نکلے تو دل نے جانا

یہ حرف کچھ کہہ رہے ہیں عرض ہنر سے آگے

نثار ان ساعتوں پہ صدیوں کے سحر عالؔی

جئے ہیں جن کے جلو میں شام و سحر سے آگے

(888) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Masafaten Kab Guman Mein Thin Safar Se Aage In Urdu By Famous Poet Jaleel 'Aali'. Masafaten Kab Guman Mein Thin Safar Se Aage is written by Jaleel 'Aali'. Enjoy reading Masafaten Kab Guman Mein Thin Safar Se Aage Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel 'Aali'. Free Dowlonad Masafaten Kab Guman Mein Thin Safar Se Aage by Jaleel 'Aali' in PDF.