پھر ایک داغ چراغ سفر بناتے ہوئے

پھر ایک داغ چراغ سفر بناتے ہوئے

نکل پڑے ہیں نئی رہگزر بناتے ہوئے

وہ جست بھر کے ہوا ہو گیا مگر نہ کھلا

میں کس نواح میں تھا اس کے پر بناتے ہوئے

نکل سکی نہ کوئی اور صورت تصویر

بہائے اشک بہت چشم تر بناتے ہوئے

وہ قہر برہمی بخت ہے کہ ڈرتے ہیں

گرا نہ لیں کہیں دیوار در بناتے ہوئے

قدم قدم پہ سزا دے رہا ہے وقت ہمیں

ہمارے عیب عدو کے ہنر بناتے ہوئے

تو زندگی کو جئیں کیوں نہ زندگی کی طرح

کہیں پہ پھول کہیں پر شرر بناتے ہوئے

(769) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phir Ek Dagh Charagh-e-safar Banate Hue In Urdu By Famous Poet Jaleel 'Aali'. Phir Ek Dagh Charagh-e-safar Banate Hue is written by Jaleel 'Aali'. Enjoy reading Phir Ek Dagh Charagh-e-safar Banate Hue Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel 'Aali'. Free Dowlonad Phir Ek Dagh Charagh-e-safar Banate Hue by Jaleel 'Aali' in PDF.