اسے دل سے بھلا دینا ضروری ہو گیا ہے

اسے دل سے بھلا دینا ضروری ہو گیا ہے

یہ جھگڑا ہی مٹا دینا ضروری ہو گیا ہے

لہو برفاب کر دے گی تھکن یکسانیت کی

سو کچھ فتنے جگا دینا ضروری ہو گیا ہے

گرا دے گھر کی دیواریں نہ شوریدہ سری میں

ہوا کو راستہ دینا ضروری ہو گیا ہے

بہت شب کے ہوا خواہوں کو اب کھلنے لگے ہیں

دیوں کی لو گھٹا دینا ضروری ہو گیا ہے

بھرم جائے کہ جائے راہ پر آئے نہ آئے

اسے سب کچھ بتا دینا ضروری ہو گیا ہے

میں کہتا ہوں کہ جاں حاضر کئے دیتا ہوں لیکن

وہ کہتے ہیں انا دینا ضروری ہو گیا ہے

یہ سر شانوں پہ اب اک بوجھ کی صورت ہے عالؔی

سر مقتل صدا دینا ضروری ہو گیا ہے

(787) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Use Dil Se Bhala Dena Zaruri Ho Gaya Hai In Urdu By Famous Poet Jaleel 'Aali'. Use Dil Se Bhala Dena Zaruri Ho Gaya Hai is written by Jaleel 'Aali'. Enjoy reading Use Dil Se Bhala Dena Zaruri Ho Gaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel 'Aali'. Free Dowlonad Use Dil Se Bhala Dena Zaruri Ho Gaya Hai by Jaleel 'Aali' in PDF.