یہ جو الفاظ کو مہکار بنایا ہوا ہے

یہ جو الفاظ کو مہکار بنایا ہوا ہے

ایک گل کا یہ سب اسرار بنایا ہوا ہے

سوچ کو سوجھ کہاں ہے کہ جو کچھ کہہ پائے

دل نے کیا کیا پس دیوار بنایا ہوا ہے

پیر جاتے ہیں یہ دریائے شب و روز اکثر

باغ اک سیر کو اس پار بنایا ہوا ہے

شوق دہلیز پہ بے تاب کھڑا ہے کب سے

درد گوندھے ہوئے ہیں ہار بنایا ہوا ہے

یہ تو اپنوں ہی کے چرکوں کی سلگ ہے ورنہ

دل نے ہر آگ کو گلزار بنایا ہوا ہے

توڑنا ہے جو تعلق تو تذبذب کیسا

شاخ احساس پہ کیا بار بنایا ہوا ہے

جاں کھپاتے ہیں غم عشق میں خوش خوش عالؔی

کیسی لذت کا یہ آزار بنایا ہوا ہے

(821) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Jo Alfaz Ko Mahkar Banaya Hua Hai In Urdu By Famous Poet Jaleel 'Aali'. Ye Jo Alfaz Ko Mahkar Banaya Hua Hai is written by Jaleel 'Aali'. Enjoy reading Ye Jo Alfaz Ko Mahkar Banaya Hua Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel 'Aali'. Free Dowlonad Ye Jo Alfaz Ko Mahkar Banaya Hua Hai by Jaleel 'Aali' in PDF.