چال ایسی وہ شوخ چلتا ہے

چال ایسی وہ شوخ چلتا ہے

حشر کا جس پہ دم نکلتا ہے

اشک خوں کیوں نہ آنکھ سے ٹپکیں

دل کا ارماں یوں ہی نکلتا ہے

ساقیا ایک جام کے چلتے

کتنے پیاسوں کا کام چلتا ہے

میں کسی سرزمیں کا قصد کروں

آسماں ساتھ ساتھ چلتا ہے

ہائے گردش وہ چشم ساقی کی

میں یہ سمجھا کہ جام چلتا ہے

سرو ہے نام نخل الفت کا

پھولتا ہے کبھی نہ پھلتا ہے

کیا زمانہ بھی ہے اسیر ترا

کہ اشارے پہ تیرے چلتا ہے

تیر دل کا نہ کھینچ رہنے دے

لطف صحبت ہے جی بہلتا ہے

شعر رنگیں نہ سمجھو ان کو جلیلؔ

طوطی فکر لعل اگلتا ہے

(1576) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chaal Aisi Wo ShoKH Chalta Hai In Urdu By Famous Poet Jaleel Manikpuri. Chaal Aisi Wo ShoKH Chalta Hai is written by Jaleel Manikpuri. Enjoy reading Chaal Aisi Wo ShoKH Chalta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Manikpuri. Free Dowlonad Chaal Aisi Wo ShoKH Chalta Hai by Jaleel Manikpuri in PDF.