دل کے سب داغ کھلے ہیں گل خنداں ہو کر

دل کے سب داغ کھلے ہیں گل خنداں ہو کر

رنگ لایا ہے یہ غنچہ چمنستاں ہو کر

دامن تر ہے کہ دفتر ہے یہ رسوائی کا

میری آنکھوں نے ڈبویا مجھے گریاں ہو کر

نیند آئی جو کبھی زلف کے دیوانے کو

چونک اٹھا خواب پریشاں سے پریشاں ہو کر

نگہ شوق تو در پردہ خبر لیتی ہے

آپ جائیں گے کہاں آنکھ سے پنہاں ہو کر

جلوہ گر آئنہ خانے میں ہوا کون حسیں

نقش دیوار ہیں سب آئنے حیراں ہو کر

دل میں آئے ہیں تو اب دل سے نکلتے ہی نہیں

گھر پہ قبضہ کیے بیٹھے ہیں وہ مہماں ہو کر

شہرۂ حسن ابھی کیا ہے شباب آنے دو

نام چمکے گا تمہارا مہ تاباں ہو کر

قتل کے بعد وفا میری جو یاد آئی ہے

سر جھکائے ہوئے بیٹھے ہیں پشیماں ہو کر

مست آنکھوں پہ بکھر جاتی ہے جب زلف جلیلؔ

میں سمجھتا ہوں گھٹا چھائی ہے مے خانوں پر

(772) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Ke Sab Dagh Khile Hain Gul-e-KHandan Ho Kar In Urdu By Famous Poet Jaleel Manikpuri. Dil Ke Sab Dagh Khile Hain Gul-e-KHandan Ho Kar is written by Jaleel Manikpuri. Enjoy reading Dil Ke Sab Dagh Khile Hain Gul-e-KHandan Ho Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Manikpuri. Free Dowlonad Dil Ke Sab Dagh Khile Hain Gul-e-KHandan Ho Kar by Jaleel Manikpuri in PDF.