کیا حنا خوں ریز نکلی ہائے پس جانے کے بعد

کیا حنا خوں ریز نکلی ہائے پس جانے کے بعد

بن گئی تلوار ان کے ہاتھ میں آنے کے بعد

جام جم کی دھوم ہے سارے جہاں میں ساقیا

مانتا ہوں میں بھی لیکن تیرے پیمانے کے بعد

شکریہ واعظ جو مجھ کو ترک مے کی دی صلاح

غور میں اس پر کروں گا ہوش میں آنے کے بعد

شمع معشوقوں کو سکھلاتی ہے طرز عاشقی

جل کے پروانے سے پہلے بجھ کے پروانے کے بعد

آشنا ہو کر بتوں کے ہو گئے حق آشنا

ہم نے کعبے کی بنا ڈالی ہے بت خانے کے بعد

میں کروں کس کا نظارہ دیکھ کر تیرا جمال

میں سنوں کس کا فسانہ تیرے افسانے کے بعد

شمع محفل کا ہوا یہ رنگ ان کے سامنے

پھول کی ہوتی ہے صورت جیسے مرجھانے کے بعد

سچ یہ کہتے ہیں کہ ہنسنے کی جگہ دنیا نہیں

چشم عبرت ہیں چمن کے پھول مرجھانے کے بعد

فکر و کاوش ہو تو نکلیں معنیٔ رنگیں جلیلؔ

لعل اگلتی ہے زباں خون جگر کھانے کے بعد

(666) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Hina KHun-rez Nikli Hae Pis Jaane Ke Baad In Urdu By Famous Poet Jaleel Manikpuri. Kya Hina KHun-rez Nikli Hae Pis Jaane Ke Baad is written by Jaleel Manikpuri. Enjoy reading Kya Hina KHun-rez Nikli Hae Pis Jaane Ke Baad Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Manikpuri. Free Dowlonad Kya Hina KHun-rez Nikli Hae Pis Jaane Ke Baad by Jaleel Manikpuri in PDF.