اٹھا ہے ابر جوش کا عالم لیے ہوئے

اٹھا ہے ابر جوش کا عالم لیے ہوئے

بیٹھا ہوں میں بھی دیدۂ پر نم لیے ہوئے

ساقی کی چشم مست کا عالم نہ پوچھیے

اک اک نگاہ ہے کئی عالم لیے ہوئے

شبنم نہیں گلوں پہ یہ قطرے ہیں اشک کے

گزرا ہے کوئی دیدۂ پر نم لیے ہوئے

طے کر رہا ہوں عشق کی دشوار منزلیں

آہ دراز و گریۂ پیہم لیے ہوئے

اٹھ اے نقاب یار کہ بیٹھے ہیں دیر سے

کتنے غریب دیدۂ پر نم لیے ہوئے

سنتا ہوں ان کی بزم میں چھلکیں گے آج جام

میں بھی چلا ہوں دیدۂ پر نم لیے ہوئے

موتی کی قدر سب کو ہے پھولوں کو دیکھیے

کیا ہنس رہے ہیں قطرۂ شبنم لیے ہوئے

جوش جنوں میں لطف تصور نہ پوچھیے

پھرتے ہیں ساتھ ساتھ انہیں ہم لیے ہوئے

دل کی لگی نہ ان سے بجھی آج تک جلیلؔ

دریا ہیں گرچہ دیدۂ پر نم لیے ہوئے

(760) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

UTTha Hai Abr Josh Ka Aalam Liye Hue In Urdu By Famous Poet Jaleel Manikpuri. UTTha Hai Abr Josh Ka Aalam Liye Hue is written by Jaleel Manikpuri. Enjoy reading UTTha Hai Abr Josh Ka Aalam Liye Hue Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Manikpuri. Free Dowlonad UTTha Hai Abr Josh Ka Aalam Liye Hue by Jaleel Manikpuri in PDF.