یہ کہہ گیا بت ناآشنا سنا کے مجھے

یہ کہہ گیا بت ناآشنا سنا کے مجھے

کہ آپ میں نہیں رہتا ہے کوئی پا کے مجھے

نقاب کہتی ہے میں پردۂ قیامت ہوں

اگر یقین نہ ہو دیکھ لو اٹھا کے مجھے

ملوں گا خاک میں آنسو کی طرح یاد رہے

ملو نہ آنکھ کہیں آنکھ سے گرا کے مجھے

ادا سے کھینچ رہا ہے کماں وہ تیر انداز

قضا پکار رہی ہے ذرا بچا کے مجھے

تمہارے واسطے اس دل کا مول ہی کیا ہے

ادا سے دیکھ لو اک دن نظر اٹھا کے مجھے

ترے حساب میں تیری قبا کا دامن ہوں

کہ جب مزاج میں آیا چلا لٹا کے مجھے

میں ڈر رہا ہوں تمہاری نشیلی آنکھوں سے

کہ لوٹ لیں نہ کسی روز کچھ پلا کے مجھے

بلند نام نہ ہوگا ستم شعاری سے

تم آسمان نہ ہو جاؤ گے ستا کے مجھے

بتوں کو تاکتے گزری ہے شرم آئے گی

جلیلؔ لے نہ چلو سامنے خدا کے مجھے

(781) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Kah Gaya But-e-na-ashna Suna Ke Mujhe In Urdu By Famous Poet Jaleel Manikpuri. Ye Kah Gaya But-e-na-ashna Suna Ke Mujhe is written by Jaleel Manikpuri. Enjoy reading Ye Kah Gaya But-e-na-ashna Suna Ke Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Manikpuri. Free Dowlonad Ye Kah Gaya But-e-na-ashna Suna Ke Mujhe by Jaleel Manikpuri in PDF.