ضبط نالہ سے آج کام لیا

ضبط نالہ سے آج کام لیا

گرتی بجلی کو میں نے تھام لیا

پائے ساقی پہ توبہ لوٹ گئی

ہاتھ میں اس ادا سے جام لیا

پھول کا جام جب گرا کوئی

ہم نے پلکوں سے بڑھ کے تھام لیا

آفریں تجھ کو حسرت دیدار

چشم تر سے زباں کا کام لیا

دل جگر نذر کر دیے مے کے

دے کے دو شیشے ایک جام لیا

الٹی اک ہاتھ سے نقاب ان کی

ایک سے اپنے دل کو تھام لیا

ترک مے کی ہوئی تلافی یوں

نام ساقی کا صبح و شام لیا

آ گئی کیا کسی کی یاد جلیلؔ

چلتے چلتے جگر کو تھام لیا

(795) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zabt-e-nala Se Aaj Kaam Liya In Urdu By Famous Poet Jaleel Manikpuri. Zabt-e-nala Se Aaj Kaam Liya is written by Jaleel Manikpuri. Enjoy reading Zabt-e-nala Se Aaj Kaam Liya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Manikpuri. Free Dowlonad Zabt-e-nala Se Aaj Kaam Liya by Jaleel Manikpuri in PDF.