ہر قرض سفر چکا دیا ہے

ہر قرض سفر چکا دیا ہے

دشت اور نگر ملا دیا ہے

جز عشق کسے ملی یہ توفیق

جو پایا اسے گنوا دیا ہے

پہلے ہی بہت تھا ہجر کا رنج

اب فاصلوں نے بڑھا دیا ہے

آبادیوں سے گئے ہوؤں کو

صحراؤں نے حوصلہ دیا ہے

دیوار بدست راہرو تھے

کس نے کسے راستہ دیا ہے

بچھڑا تو تسلی دی ہے اس نے

کس دھند میں آئنہ دیا ہے

میں بجھ تو گیا ہوں پھر بھی مجھ میں

روشن ترے نام کا دیا ہے

(1036) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Qarz-e-safar Chuka Diya Hai In Urdu By Famous Poet Jamal Ehsani. Har Qarz-e-safar Chuka Diya Hai is written by Jamal Ehsani. Enjoy reading Har Qarz-e-safar Chuka Diya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jamal Ehsani. Free Dowlonad Har Qarz-e-safar Chuka Diya Hai by Jamal Ehsani in PDF.