کہنی ہے ایک بات دل شاد کام سے

کہنی ہے ایک بات دل شاد کام سے

تنگ آ گیا ہوں یار محبت کے نام سے

میں ہوں کہ مجھ کو دیدۂ بینا کا روگ ہے

اور لوگ ہیں کہ کام انہیں اپنے کام سے

عشاق ہیں کہ مرنے کی لذت سے ہیں نڈھال

شمشیر ہے کہ نکلی نہیں ہے نیام سے

جب اس نے جا کے پہلوئے گل میں نشست کی

باد صبا بچھڑ گئی اپنے خرام سے

وحشت اک اور ہے مجھے ہجرت سے بھی سوا

ہم خانہ مطمئن نہیں میرے قیام سے

(868) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahni Hai Ek Baat Dil-e-shad-kaam Se In Urdu By Famous Poet Jamal Ehsani. Kahni Hai Ek Baat Dil-e-shad-kaam Se is written by Jamal Ehsani. Enjoy reading Kahni Hai Ek Baat Dil-e-shad-kaam Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jamal Ehsani. Free Dowlonad Kahni Hai Ek Baat Dil-e-shad-kaam Se by Jamal Ehsani in PDF.