سویرا ہو بھی چکا اور رات باقی ہے

سویرا ہو بھی چکا اور رات باقی ہے

ضرور دل میں ابھی کوئی بات باقی ہے

یہ لوگ کس قدر آرام سے ہیں بیٹھے ہوئے

اگرچہ ہونے کو اک واردات باقی ہے

کچھ اور زخم محبت میں بڑھ گئی ہے کسک

یہ سوچ کر کہ ابھی تو حیات باقی ہے

یہ غم جدا ہے بہت جلدباز تھے ہم تم

یہ دکھ الگ ہے ابھی کائنات باقی ہے

جو میری تیری ملاقات کا سبب تھا کبھی

وہ لمحہ تیرے بچھڑنے کے ساتھ باقی ہے

تمام بیڑیاں تو کاٹ ڈالی ہیں لیکن

جمالؔ قید نفس سے نجات باقی ہے

(1458) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sawera Ho Bhi Chuka Aur Raat Baqi Hai In Urdu By Famous Poet Jamal Ehsani. Sawera Ho Bhi Chuka Aur Raat Baqi Hai is written by Jamal Ehsani. Enjoy reading Sawera Ho Bhi Chuka Aur Raat Baqi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jamal Ehsani. Free Dowlonad Sawera Ho Bhi Chuka Aur Raat Baqi Hai by Jamal Ehsani in PDF.