ستارے ہی صرف راستوں میں نہ کھو رہے تھے

ستارے ہی صرف راستوں میں نہ کھو رہے تھے

چراغ اور چاند بھی گلے مل کے رو رہے تھے

نگاہ ایسے میں خاک پہچانتی کسی کو

غبار ایسا تھا آئینے عکس کھو رہے تھے

کسی بیاباں میں دھوپ رستہ بھٹک گئی تھی

کسی بھلاوے میں آ کے سب پیڑ سو رہے تھے

نہ رنج ہجرت تھا اور نہ شوق سفر تھا دل میں

سب اپنے اپنے گناہ کا بوجھ ڈھو رہے تھے

جمالؔ اس وقت کوئی مجھ سے بچھڑ رہا تھا

زمین اور آسماں جب ایک ہو رہے تھے

(886) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sitare Hi Sirf Raston Mein Na Kho Rahe The In Urdu By Famous Poet Jamal Ehsani. Sitare Hi Sirf Raston Mein Na Kho Rahe The is written by Jamal Ehsani. Enjoy reading Sitare Hi Sirf Raston Mein Na Kho Rahe The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jamal Ehsani. Free Dowlonad Sitare Hi Sirf Raston Mein Na Kho Rahe The by Jamal Ehsani in PDF.