تنہائی ملی مجھ کو ضرورت سے زیادہ

تنہائی ملی مجھ کو ضرورت سے زیادہ

پڑھتی ہیں کتابیں مجھے وحشت سے زیادہ

جو مانگ رہے ہو وہ مرے بس میں نہیں ہے

درخواست تمہاری ہے ضرورت سے زیادہ

ممکن ہے مری سانس اکھڑ جائے کسی پل

یہ راستہ ہے میری مسافت سے زیادہ

آئے ہیں پڑوسی مرے گھر لے کے شکایت

باتوں میں وہ تلخی ہے کہ نفرت سے زیادہ

یہ اطلس و کم خواب دکھاتے ہو عبث تم

شاعر کو نہیں چاہیئے شہرت سے زیادہ

(737) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tanhai Mili Mujhko Zarurat Se Ziyaada In Urdu By Famous Poet Jamal Owaisi. Tanhai Mili Mujhko Zarurat Se Ziyaada is written by Jamal Owaisi. Enjoy reading Tanhai Mili Mujhko Zarurat Se Ziyaada Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jamal Owaisi. Free Dowlonad Tanhai Mili Mujhko Zarurat Se Ziyaada by Jamal Owaisi in PDF.