مدت سے ہے لباس بدن تار تار دوست

مدت سے ہے لباس بدن تار تار دوست

میلا بھی ہے اتار اب اس کو اتار دوست

بخیے کی اب جگہ ہے نہ پیوند کی جگہ

کیا سی رہے ہیں اس کو ترے غم گسار دوست

تھا جس میں زندگی کا گماں وہ تو جا چکی

یہ زندگی ہے اس کے قدم کا غبار دوست

جو زندگی تھی لغزش پیہم کا سلسلہ

ہے جنبش خفیف اسے ناگوار دوست

آگے جو جا چکا ہے وہ ہر لمحۂ حیات

تجھ کو پکارتا ہے سن اس کی پکار دوست

حالات نے جو لاد دیا تیری پیٹھ پر

گردن جھٹک کے پھینک دے جلدی وہ بار دوست

تھی زندگی خدا کا غضب اور مظہریؔ

موت اک خدا کا پیار ہے لے اس کا پیار دوست

(1463) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Muddat Se Hai Libas-e-badan Tar Tar Dost In Urdu By Famous Poet Jameel Mazhari. Muddat Se Hai Libas-e-badan Tar Tar Dost is written by Jameel Mazhari. Enjoy reading Muddat Se Hai Libas-e-badan Tar Tar Dost Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Mazhari. Free Dowlonad Muddat Se Hai Libas-e-badan Tar Tar Dost by Jameel Mazhari in PDF.