دل ملا دل کا مدعا نہ ملا

دل ملا دل کا مدعا نہ ملا

جی لیے جینے کا مزا نہ ملا

بندۂ زر تو ہر قدم پہ ملے

ایک بھی بندۂ خدا نہ ملا

کوئی شکوہ نہیں مجھے ان سے

دل ہی تو ہے ملا ملا نہ ملا

بے وفا نے بنا دیا یہ حال

وہ تو کہئے کہ با وفا نہ ملا

کچھ ملا ہو تو بیٹھ کر جوڑیں

کیا ملا ہم کو اور کیا نہ ملا

بخدا کچھ بھی لطف جینے میں

لذت درد کے سوا نہ ملا

سعیٔ ناکام کا ستم یہ ہے

نکتہ چینوں کو اک بہانہ ملا

مضمحل ہو گئیں صلاحیتیں

جب زمانے سے حوصلہ نہ ملا

اجنبی پوچھتے ہیں جامیؔ کو

ہم صفیروں سے آسرا نہ ملا

(652) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Mila Dil Ka Muddaa Na Mila In Urdu By Famous Poet Jami Rudaulvi. Dil Mila Dil Ka Muddaa Na Mila is written by Jami Rudaulvi. Enjoy reading Dil Mila Dil Ka Muddaa Na Mila Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jami Rudaulvi. Free Dowlonad Dil Mila Dil Ka Muddaa Na Mila by Jami Rudaulvi in PDF.