حقیقتوں سے ہے دنیا کو احتراز بہت

حقیقتوں سے ہے دنیا کو احتراز بہت

کہ ہے مزاج زمانہ فسانہ ساز بہت

ترا غرور عبادت تجھے نہ لے ڈوبے

سنا ہے پڑھتا تھا ابلیس بھی نماز بہت

کوئی بھی فطرت یزداں کا رکھ سکا نہ بھرم

جو ناسزا تھے وہ کہلائے پاکباز بہت

یہ کہہ رہے تھے کل آوارگان کوچۂ یار

ادائیں آج بھی اس کی ہیں دل نواز بہت

انہیں شعور محبت نہیں خدا کی قسم

جو لوگ ہیں تری محفل میں سرفراز بہت

مری خوشی کا زمانہ ہوا کا جھونکا تھا

مرے غموں کی رہی زندگی دراز بہت

یہ حسن و عشق کا جوہر ہے اور کچھ بھی نہیں

وہ خود پسند بہت ہیں میں بے نیاز بہت

(795) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Haqiqaton Se Hai Duniya Ko Ehtiraaz Bahut In Urdu By Famous Poet Jauhar Nizami. Haqiqaton Se Hai Duniya Ko Ehtiraaz Bahut is written by Jauhar Nizami. Enjoy reading Haqiqaton Se Hai Duniya Ko Ehtiraaz Bahut Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jauhar Nizami. Free Dowlonad Haqiqaton Se Hai Duniya Ko Ehtiraaz Bahut by Jauhar Nizami in PDF.